*بسم اللہ الرحمن الرحیم*

 

سلمان کاظمی / عراق

 

۱) کیا *امام حسین (علیه السلام)* کے چہلم کا تعلق چالیس دن بعد عزاداری قائم کرنے سے ہے؟

۲) کیوں ہم اپنے مرنے والوں کا چہلم مناتے ہیں (جبکہ مثلا تیسواں یا پچاسواں نہیں مناتے) کیوں چالیس کے عدد کو معین کیا گیا ہے، کیا اس رسم کا آغاز *امام حسین علیہ السلام* کے چہلم سے ہوا ہے یا یہ طریقہ

۳) *نبی صلى الله علیه واله وسلم* کے زمانہ میں بھی موجود تھا ؟

 

*جواب:*

برادرِ محترم سلمان
السلام علیکم و رحمة الله و برکاته


سید جعفر مرتضى العاملی اپنی کتاب ’’مختصر مفید ج 1 - ص 223‘‘ میں کہتے ہیں :

 

جہاں تک مومنین کے لئے چہلم کی مجلس کا تعلق ہے تو یہ کوئی یہودیوں کی رسم نہیں ہے چونکہ یہود – جیسا کہ بعض ذرائع میں بیان کیا گیا ہے-وہ اپنےمرنے والوں کے غم کو تیس دن کے بعد، نو مہینے بعد، پوے سال کے بعد ختم کر دیتے تھے۔ ساتھ یہ کہ ایسا بھی ضروری نہیں ہے کہ جو کچھ یہودیوں کے یہاں رائج ہو وہ سب باطل ہو، ممکن ہے کہ ان کے پاس بعض صحیح کام بھی ہوتے ہو جو موسی (ع) کے دین کے محفوظ رہ گئے ہو۔۔بالکل اسی طرح جیسے دین حنیف (دین ابراہیمی) کی بعض باتیں عرب کے دور جاہلیت میں بھی محفوظ رہ گئی تھی۔

 

مذکورہ باتوں میں اس کا اضافہ کریں : یقیناً جو روایات *اہل بیت (علیہم السلام)* سے وارد ہوئی ہیں اس میں چہلم کی طرف اشارہ ہے، یقیناً أبو ذر (رض)، اور ابن عباس (رض) نے *نبی (صلى الله علیه وآله)* سےمروی روایت بیان کی ہے کہ *آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم* نے فرمایا : ’’یقیناً زمین مؤمن پر چالیس دن تک گریہ کرتی ہے‘‘۔

 

اسی کی مثل بات *إمام حسین (علیه السلام)* کے سلسلہ میں بھی روایت کی گئی ہے، زرارة نے *أبو عبد الله (ع) سے کہ روایت بیان کی ہے کہ :’’یقیناً آسمان نے حسین (ع) پر چالیس دن تک خون سے گریہ کیا اور زمین نے آپ (ع) پر چالیس دن تک سیاہ ہو کر گریہ کیا اور سورج نے آپ (ع) پر چالیس دن تک گرہن اور سرخی کے ذریعے گریہ کیا، اور فرشتوں نے آپ (ع) پر چالیس دن تک گریہ کیا*۔۔۔۔آخر تک‘‘۔۔۔ اور *ابو جعفر (علیه السلام) سے مروی ہے کہ : ’’ یحیى (ع) بن زکریا (ع) کے بعد آسمان نے کسی پر گریہ نہیں کیا مگر حسین بن علی (صلوات الله علیهما) پر، کہ آسمان نے آپ (ع) پر چالیس دن تک گریہ کیا‘‘*۔

*أبو عبد الله (علیه السلام)* سے مروی دیگر بروایات ھی موجود ہیں تو رجوع کریں۔ ابھی ہم ان روایات کی جستجو کے مورد میں نہیں ہے۔

 

روایات میں وارد ہوا ہے کہ : ’’*آدم (علیه السلام)* نے هابیل پر چالیس راتوں تک گریہ کیا تھا‘‘ محمد بن الولید سے مروی ہے کہ : انہوں نے کہا : کہ صاحب مقبرہ نے ان سے یونس بن یعقوب کی قبر کے متعلق سوال کیا، کہا : یہ قبر کس کی ہے ؟ چونکہ *أبو الحسن علی بن موسى الرضا (علیهما السلام)* نے مجھے حکم دیا ہے کہ مین چالیس مہینے تک یا چالیس دن تک روزانہ ایک دفعہ ان کی قبر پر پانی ڈالوں۔‘‘

 

سید هاشم بحرانی نے ’’معالم الفى‘‘ میں کہا ہے ’’جب *اللہ اپنے انبیاء (ع) میں سے کسی نبی (ع)* کی روح کو قبض کرتا ہے تو اس پر آسمان اور زمین چالیس سال تک گریہ کرتے ہیں اور جب کوئی اپنے علم پر عمل کرنے والا عالم مر جاتا ہے تو اس پر چالیس دن تک گریہ کرتےہیں آخر تک۔۔‘‘ بہرحال، چالیس دن کے بعد کے اجتماع کا مقصد فقط مرنے والے کو یاد کرنا،اس کے حق میں رحمت اور مغفرت کی دعا کے ذریعے اس کے لئےہدیہ کرنا اور اس کو قرآن کی تلاوت کا ثواب ہدیہ کرنا ہوتا ہے تو اس طرح کے کاموں میں کوئی برائی نہیں ہے۔۔ خاص طور سے جب اس کو شریعت کا حصہ اور مستحب کا عنوان دے کر نہ انجام دیا جا رہا ہو۔ بلکہ یہاں تک کہ اگر یہ بھی ارادہ کیا جائے، بنیاد بناتے ہوئے ان باتوں کو کہ جن کو ابھی ہم نے ذکر کیا ہے کہ جن میں خصوصیت سے چالیسوے کا تذکرہ ہے یا *ائمہ (ع) کی پیروی کرتے ہوئے جو امام حسین علیہ السلام* کے چہلم کی یاد منانے کا اعلان فرمایا ہے، اس اعتبار سے کہ *معصومین علیہم السلام* ہی ہمارے لئے اسوہ اور نمونۂ عمل ہیں، جب تک کہ یہ ثابت نہ ہو جائے کہ یہ عمل *امام حسین علیہ السلام* کے لئے خاص ہے۔ ہاں۔۔۔ اگر کوئی شخص اس بات کو بنیاد بنا کر (کہ شریعت کا حصہ ہے یا مستحب قرار دے کر) انجام دے تب ضروری ہےکہ اس میں مقرر حد سے نہ کرے، خاص طور سے جب وہ اس طرح کےعمل میں دلائل میں استعمال ہونے والے قاعدہ تسامح کا سہارا لیتا ہو۔

آپ ہمیشہ *اللہ تعالی* کی حفاظت میں رہیں۔

حوالہ : http://www.aqaed.com/faq/7337/

 

Join our groups:

https://t.me/expressionoftruth

https://chat.whatsapp.com/FDYngg8LBgvL9Itz6yA8D6

سینہ زنی کے متعلق دینی اور علمی تشریح

حسین (علیه السلام) کے قاتلوں پر لعنت کی قبولیت

چہلم کے متعلق چند سوالات

چالیس ,گریہ ,السلام ,چہلم ,حسین ,علیه ,علیه السلام ,الله علیه ,علیہ السلام* ,حسین علیہ ,*امام حسین
مشخصات
آخرین جستجو ها