بسم اللہ الرحمن الرحیم علی فرانس سوال خصوصی طور پر سینہ زنی کے متعلق دینی اور علمی تشریح کیا ہے ؟ آپ ہمیشہ ہمارے خیرخواہ رہیں۔ جواب برادرِ محترم علی السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ یہ بات آپ سے پوشیدہ نہیں ہے کہ سب سے پہلے جنہوں نے سید الشھداء ابو عبد اللہ الحسین علیہ السلام پر عزاداری قائم فرمائی وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم تھے؛ اُمّ الفضل بنت ؒالحارچ سے منقول ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی یا رسول اللہ میں نے رات کو ایک برا خواب دیکھا ہے۔ آپ ص فرمایا ’’وہ کیا ہے ؟‘‘ انہوں نے کہا ’’ وہ بہت برا ہے’’ آپ ص نے فرمایا وہ کیا ہے ؟ انہوں نے کہا میں نے دیکھا کہ گویا آپ کے بدن مبارک سے ٹکڑے کو کاٹ کر میری گود میں رکھ دیا گیا ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم نے فرمایا ’’تو نے اچھا خواب دیکھا ہے، فاطمہ کے یہاں ایک بیٹے کی ولادت ہوگی جو تیری گود میں ہوگا۔‘‘۔۔ پھر فاطمہ س کے یہاں حسین ع کی ولادت ہوئی، او
اشتراک گذاری در تلگرام
بسم اللہ الرحمن الرحیم سوال کیا ہمارے یہاں ایسے دلائل موجود ہیں کہ پانی پینےکے بعد امام حسین علیہ السلام کے قاتلوں پر کی جانے والی لعنت قبول ہوتی ہے ؟ جواب متعدد معتبر روایات پائی جاتی ہیں جن میں سے وہ بات جو عبد الرحمن بن کثیر کی روایت میں وارد ہوئی ہے، انہوں نے داود الرقی سے، انہوں نے کہا میں أبو عبد الله علیه السلام کے پاس اس وقت تھا جب آپ علیہ السلام پانی پی رہے تھیں، تو جب آپ علیہ السلام نے پانی پی لیا تو میں نے دیکھا کہ آپ علیہ السلام غمزدہ ہو گئے اور آپ ع کی دونوں مبارک آنکھیں آنسوؤں سے بھر گئی، پھر آپ علیہ السلام نے مجھ سے فرمایا اے داود، اللہ لعنت کرے حسین علیہ السلام کے قاتل پر، کوئی بھی بندہ ایسا نہیں ہے جو پانی پیئے اور پھر حسین علیہ السلام کو یاد کرے اور آپ علیہ السلام کے قاتل پر لعنت کرے مگر یہکہ اللہ اس کے لئے ایک لاکھ نیکی تحریر کرے گا اور ایک ہزار برائیوں کو مٹا دے گا اور اس کے ایک لاکھ درجات بلند فرمائے گا، اور گویا کہ اس نے ایک لاکھ غلام آزاد کئے اور ال
اشتراک گذاری در تلگرام
بسم اللہ الرحمن الرحیم سلمان کاظمی عراق ۱ کیا امام حسین علیه السلام کے چہلم کا تعلق چالیس دن بعد عزاداری قائم کرنے سے ہے؟ ۲ کیوں ہم اپنے مرنے والوں کا چہلم مناتے ہیں جبکہ مثلا تیسواں یا پچاسواں نہیں مناتے کیوں چالیس کے عدد کو معین کیا گیا ہے، کیا اس رسم کا آغاز امام حسین علیہ السلام کے چہلم سے ہوا ہے یا یہ طریقہ ۳ نبی صلى الله علیه واله وسلم کے زمانہ میں بھی موجود تھا ؟ جواب برادرِ محترم سلمان السلام علیکم و رحمة الله و برکاته سید جعفر مرتضى العاملی اپنی کتاب ’’مختصر مفید ج 1 ص 223‘‘ میں کہتے ہیں جہاں تک مومنین کے لئے چہلم کی مجلس کا تعلق ہے تو یہ کوئی یہودیوں کی رسم نہیں ہے چونکہ یہود – جیسا کہ بعض ذرائع میں بیان کیا گیا ہےوہ اپنےمرنے والوں کے غم کو تیس دن کے بعد، نو مہینے بعد، پوے سال کے بعد ختم کر دیتے تھے۔ ساتھ یہ کہ ایسا بھی ضروری نہیں ہے کہ جو کچھ یہودیوں کے یہاں رائج ہو وہ سب باطل ہو، ممکن ہے کہ ان کے پاس بعض صحیح کام بھی ہوتے ہو جو موسی ع کے دین کے محفوظ رہ گئے ہ
اشتراک گذاری در تلگرام